Dependency Tree

Universal Dependencies - Urdu - UDTB

LanguageUrdu
ProjectUDTB
Corpus Parttrain
AnnotationBhat, Riyaz Ahmad; Zeman, Daniel

Select a sentence

Showing 101 - 200 of 4043 • previousnext

s-101 خواب دیکھنے والے نے پوچھا'' کیا نیکیاں قبول ہو گئیں؟''۔
s-102 کسی نے مجھ سے کہا کہ دیکھو! اللہ تعالی کا اےک ولی جا رہا ہے۔
s-103 مےں نے ان کو اللہ کا ولی سمجھ کر دیکھا تھا۔
s-104 رب کریم نے فرمایا کہ'' تم نے میرے اےک پیارے کو میرا پیارا سمجھ کر دیکھا تھا, اس دیکھنے کے بدلے مےں ہم نے تم پر جہنم کی آگ حرام کر دی ہے''۔
s-105 یعنی اللہ تعالیٰ نے حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کو ایسا بلند مقام عطا فرمایا کہ اگر کوئی شخص اُن پر محبت بھری نظر ڈال لیتا تو اللہ تعالی اس کے گناہوں کو بخش دیتا۔
s-106 راجیو ودیا مشن ضلع میدک کی جانب سے سدی پیٹ ڈیویژن کے تحت اےک سمینار بعنوان'' قانون حق اطفال برائے مفت و لازمی تعلیم'' کا انعقاد مدینہ فنکشن ہال مےں عمل مےں آیا۔
s-107 اس کے ذریعہ ہم اقلیتیں اپنے حقوق حاصل کر سکتے ہیں۔
s-108 الٹرانیٹو کوآرڈینیٹر راجیو ودیا مشن میدک جناب ریاض نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اقلیتوں کے لیے کئی اسکیمات رو بہ_عمل لا رہی ہے۔
s-109 اقلیتیں ضرور اس سے استفادہ کریں۔
s-110 اس سمینار سے سکریٹری تنظیم المساجد شاہد الرشید کے علاوہ غوث محی الدین موظف صدر مدرس نے بھی مخاطب کیا۔
s-111 واضح رہے رواں برس آسٹریلین اوپن کے فائنل میں دینارا سفینا کو سرینا ولیمس کے خلاف شکست برداشت کرنی پڑی جبکہ گزشتہ سیزن فرنچ اوپن میں سفینا کو سربیائی ٹینس اسٹار اینا ایوانووچ نے شکست دی تھی اور اس طرح وہ دو مرتبہ گرانڈ سلام خطابات سے محروم رہیں۔
s-112 خاتون زمرے میں سرکاری درجہ_بندی میں روسی ٹینس اسٹار دینارا سفینا نے حالیہ عرصہ میں آسٹریلین چیمپین سرینا ولیمس سے نمبر ایک مقام چھین لیا ہے لیکن 27 سالہ امریکی ٹینس اسٹار نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ نمبر ون کھلاڑی کون ہے۔
s-113 کھلے الفاظ میں کہا جائے تو میں ہی دنیا کی بہترین کھلاڑی ہوں اور میں سمجھتی ہوں کہ میں ہی خود کے لیے سب سے سخت_ترین حریف ہوں۔
s-114 سفینا کے عالمی نمبر ایک مقام پر شدید تنقید کرتے ہوئے سرینا ولیمس نے کہا کہ سفینا نے کوئی گرانڈ سلام ہنوز نہیں جیتا ہے، جبکہ گزشتہ برس فرنچ اوپن کے علاوہ رواں سیزن میں بھی انہیں آسٹریلین اوپن کے فائنل میں بھی شکست برداشت کرنی پڑی تھی۔
s-115 23 سالہ سفینا نے مزید کہا کہ وہ دو گرانڈ سلام فائنل کھیلنے کے علاوہ گزشتہ برس 10 خطابات جیتی ہیں، جس کی وجہ سے انہیں نمبر ایک مقام حاصل ہوا ہے۔
s-116 انہوں نے مزید کہا کہ ان کی محنتوں نے انہیں نمبر ون مقام تک پہنچایا ہے کیونکہ ان کو یہ مقام آسمان سے نہیں ملا۔
s-117 23 سالہ سفینا نے کہا کہ سرینا اپنی 10 گرانڈ سلام فتوحات کی بنیاد پر خود کو نمبر ون قرار دے رہی ہیں لیکن عمر میں وہ مجھ سے بڑی ہیں اور تجربہ_کار بھی ہیں تو چلیے دیکھتے ہیں کہ جب میں ان کی عمر کو پہنچ جاؤں گی تو میری فہرست میں کتنی فتوحات درج ہوتی ہیں، جس کی بنیاد پر نمبر ایک کھلاڑی کا فیصلہ بہ_آسانی کر لیا جائے گا۔
s-118 واضح رہے رواں برس آسٹریلین اوپن کے فائنل میں دینارا سفینا کو سرینا ولیمس کے خلاف شکست برداشت کرنی پڑی جبکہ گزشتہ سیزن فرنچ اوپن میں سفینا کو سربیائی ٹینس اسٹار اینا ایوانووچ نے شکست دی تھی اور اس طرح وہ دو مرتبہ گرانڈ سلام خطابات سے محروم رہیں۔
s-119 اس موقع پر انسپکٹر سنتوش نگر سدرشن نے بتایا کہ اس واقعہ کے خلاف جس مےں کمسن بچہ فوت ہو گیا پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔
s-120 سنتوش نگر علاقہ پولیس کی لاپرواہی سے بچوں کے اغوا کے واقعات کے لیے مشہور ہوتا جا رہا ہے۔
s-121 اور اب بلدی و آبرسانی حکام کی لاپرواہی سے یہ علاقہ کمسن بچوں کے لیے قطعی غیرمحفوظ تصور کیا جا رہا ہے ہے
s-122 جہاں آج پیش آئے دلسوز واقعہ مےں اےک پانچ سالہ کمسن لڑکا محمد نواز فوت ہو گیا جو کھدائی مےں استعمال کیے جا رہے جے سی بی کی زد مےں آ گیا تھا۔
s-123 بچہ کی موت پر رشتہ_داروں اور مقامی عوام کی برہمی کو دیکھ کر پولیس جمع ہو گئی اور جے سی بی کا ڈرائیور فرار ہو گیا۔
s-124 واقعہ کے بعد ریاست نگر مےں مجلس بچاؤ تحریک کے قائدین نے احتجاج کیا۔
s-125 احتجاج کی قیادت کر رہے ایم اے حبیب نے کنٹراکٹر کو اس واقعہ پر مورد الزام ٹہرایا اور کہا کہ مئیر حیدرآباد کو اس بلدی کنٹراکٹر کا لائسنس فوری منسوخ کرنا چاہیے, اور پولیس کو چاہیے کہ وہ اس واقعہ کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرے۔
s-126 اس موقع پر انسپکٹر سنتوش نگر سدرشن نے بتایا کہ اس واقعہ کے خلاف جس مےں کمسن بچہ فوت ہو گیا پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔
s-127 باوثوق ذرائع کے مطابق نواز کے والد محمد یوسف ایل بی نگر مےں واقع اےک دکان پر ٹائر پنکچر بنانے کا کام کرتے ہےں اور ان کے تین لڑکے اور چار لڑکیاں ہےں, تین لڑکوں مےں اےک لڑکا نواز کی آج موت ہو گئی۔
s-128 نواز گورنمنٹ اسکول مےں تعلیم حاصل کر رہا تھا اور آج وہ اپنے مکان کے قریب کھیل مےں مصروف تھا کہ جے سی بی کے ڈرائیور کی لاپرواہی نے اسے موت کی آغوش مےں لے لیا۔
s-129 اس علاقہ مےں محکمہ آبرسانی اور سیوریج بورڈ کی جانب سے سیوریج لائن کی تعمیر کا کام جاری ہے, مقامی عوام نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کام تقریباً دو ماہ سے جاری ہے اور کنٹراکٹر کی لاپرواہی اور سُست_روی سے کام تعطل کا شکار ہے جس کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
s-130 سَرسید احمد خاں پہلے مسلمان رہنما ہےں جنہوں نے مسلمانوں کو انگریزی پڑھنے پر اُبھارا اور مسلمانوں سے چندہ جمع کر کے علی گڑھ کالج قائم کیا جو بعد مےں ترقی کر کے'' مسلم یونیورسٹی'' بن گئی۔
s-131 بڑے ہو کر انہوں نے بہت عزت اور شہرت حاصل کی مگر وہ ملازموں اور اپنے ماتحتین کے ساتھ ہمیشہ خوش_اخلاقی اور نرمی سے پیش آتے اور کبھی کسی کو شکایت کا موقع نہ دیتے۔
s-132 ان کے والد خاصے امیر تھے۔
s-133 امیروں کے بچے لاڈلے ہونے کی وجہ سے اکثر بگڑ جاتے ہےں, مگر سرسید احمد خاں کی والدہ پڑھی لکھی, دیندار اور نیک عورت تھیں۔
s-134 وہ اولاد کی تربیت کا بہت خیال رکھتی تھیں۔
s-135 والدہ کو معلوم ہوا تو وہ سخت ناراض ہوئیں اور کہا:'' جب تک نوکر سے معافی نہیں مانگوگے، روٹی نہیں ملےگی''
s-136 سَرسید احمد خاں اپنی خالہ کے ہاں چلے گئے اور دو روز تک وہیں رہے۔
s-137 اس سے کہو کہ پہلے نوکر سے معافی مانگے۔
s-138 '' خالہ نے بڑی سفارش کی مگر سَرسید احمد خاں کی والدہ اپنی بات پر اَڑی رہیں۔
s-139 آخر خالہ نے واپس جا کر سَرسید احمد خاں کو تمام بات بتائی کہ جب تک تم نوکر سے معافی نہیں مانگوگے, تمہاری والدہ تمہیں گھر آنے کی اجازت نہیں دیں_گی۔
s-140 سَرسید احمد خاں اپنی والدہ کی اس بات کو زندگی بھر نہیں بھولے۔
s-141 بڑے ہو کر انہوں نے بہت عزت اور شہرت حاصل کی مگر وہ ملازموں اور اپنے ماتحتین کے ساتھ ہمیشہ خوش_اخلاقی اور نرمی سے پیش آتے اور کبھی کسی کو شکایت کا موقع نہ دیتے۔
s-142 تلگودیشم پارٹی سربراہ صدر این چندرا بابو نائیڈو کی 62 سالگرہ تقریب رکن اسمبلی جگتیال مسٹر ایل رمنا کی قیام_گاہ پر جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی۔
s-143 اس موقع پر رکن اسمبلی نے کیک کاٹا۔
s-144 بعد ازاں انہوں نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سابق مےں ان کی قیادت مےں تلگودیشم حکومت مےں غریبوں کے لیے کئی اےک فلاح و بہبود کے کام کیے گئے اور ریاست کی ترقی کے لیے بہت اقدامات کیے گئے۔
s-145 اس موقع پر ان کی عمردرازی اور صحت_یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
s-146 بعد ازاں تلگودیشم قائدین و کارکنوں نے سب جیل مےں قیدیوں مےں پھلوں کو تقسیم کیے اور خون کا عطیہ بھی دیئے۔
s-147 اس موقع پر جگدیشور ٹاون پریسیڈنٹ, بالے شنکر, شوکت خان, عبدالررحیم, عبدالباری مجاہد, راشد احمد اور کبیر موجود تھے۔
s-148 وزیر پنچایت راج مسٹر کے جانا ریڈی کے ہالیہ دورے کے موقع پر رچا بنڈا پروگرام کے تحت منعقد ہونے والے پروگرام مےں اےک نامعلوم شخص کی جانب سے بم رکھنے کی جھوٹی اطلاع دی گئی۔
s-149 اس اطلاع کے ساتھ ہی پولیس نے فوری حرکت مےں آتے ہوئے جھوٹی اطلاع دینے والے محبوب نگر کے متوطن ڈی سری سیلم کو گرفتار کر لیا۔
s-150 ہالیہ کے سب انسپکٹر آف پولیس بلونت ایا کے مطابق اس واقعہ مےں ملوث اس کا اےک اور ساتھی سنپت نائک مفرور ہے۔
s-151 انہوں نے کہا کہ اس کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائےگا۔
s-152 اس سلسلہ مےں ہالیہ پولیس اےک کیس درج رجسٹر کر کے مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
s-153 کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے آج کہا کہ اگر سماجی کارکن انا ہزارے ریاست اترپردیش مےں رشوت_ستانی کے خلاف ستیہ_گرہ کا آغاز کرتے ہےں, تو ان کی پارٹی اس کا خیرمقدم کرےگی اور تائید کرےگی۔
s-154 ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ بشمول مایاوتی, ملائم سنگھ یادو کے خلاف زیر دوران مقدمات کے عدالت کو غیرمتناسب اثاثہ_جات کیس کا فیصلہ کرنا چاہیئے۔
s-155 انہوں نے گاندھیائی قائد انا ہزارے سے مطالبہ کیا کہ انہیں مہاراشٹرا کی طرح رشوت_ستانی کے خلاف یو پی مےں ستیہ_گرہ کا آغاز کرنا چاہیئے۔
s-156 انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس پارٹی نہ صرف اس کا خیرمقدم و تائید کرےگی بلکہ انہیں (انا ہزارے) کو درکار دستاویزات فراہم کرےگی۔
s-157 کانگریس قائد نے کہا کہ صدر کانگریس سونیا گاندھی وہ پہلی سیاست_داں تھی, جنہوں نے اناہزارے کی تائید کی۔
s-158 ڈگ وجئے سنگھ نے لوک پال بل کی مؤثر کارکردگی پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس رشوت_ستانی کے خلاف جنگ کر رہی ہے۔
s-159 تاہم اس کو صرف لوک پال بل کے ذریعہ جانچا نہیں جا سکتا۔
s-160 ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ بشمول مایاوتی, ملائم سنگھ یادو کے خلاف زیر دوران مقدمات کے عدالت کو غیرمتناسب اثاثہ_جات کیس کا فیصلہ کرنا چاہیئے۔
s-161 انہوں نے کہا کہ حکومت کے اختیارات تمیزی مےں کمی کی جانی چاہیئے اور قانون کو سہل بنایا جانا چاہیئے۔
s-162 اسی طرح رشوت_ستانی کا موقع نہیں رہتا ہے۔
s-163 حکومت کی جانب سے اس سخت_ترین کاروائی کے سبب مرکزی ٹیلی کام وزیر اے راجہ, سینئر عہدیدار اور ان کے معاونین جیل مےں ہیں۔
s-164 انہوں نے کہا کہ انسداد رقمی ہیر پھیر قانون کو یو پی اے حکومت کی جانب سے عمل مےں لایا گیا, جس کے نتیجہ مےں سابق چیف منسٹر جھارکھنڈ مدھو کوڈا کو جیل بھیج دیا گیا۔
s-165 انہوں نے کہا کہ کسی کو بخشا نہیں گیا, اب صورتحال یہ ہے کہ 2G اسپکٹرم کیس مےں بڑے کارپوریٹ گھرانوں کے اعلیٰ عہدیداروں کو گرفتار کیا گیا اور وہ اب جیل مےں ہیں۔
s-166 ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ وہ اپوزیشن سے جاننا چاہیں_گے کہ کس حکومت نے اس طرح کی سخت کاروائی کی ہے۔
s-167 بی جے پی پر وار کرتے ہوئے سنگھ نے الزام عائد کیا کہ یہ جماعت رشوت_ستانی کے موضوع پر کوئی بھی کاروائی نہ کرنے کا اےک ریکارڈ رکھتی ہے۔
s-168 انہوں نے الزام عائد کیا کہ بنگارو لکشمن کو رقم قبول کرتے ہوئے پکڑا گیا۔
s-169 تاہم ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔
s-170 بی جے پی برسر اقتدار ریاستوں کے وزراء اعلیٰ جس مےں چیف منسٹر کرناٹک شامل ہےں, رشوت_ستانی کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔
s-171 تاہم اب تک ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔
s-172 یوگا گرو بابا رام دیو کی جانب سے رشوت_ستانی کے موضوع کو زیر بحث لائے جانے کے اےک سوال کے جواب مےں کانگریس کے سینئر قائد ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ بابا رام دیو کو چاہیئے کہ وہ یوگا کی پراکٹس پر توجہ دیں۔
s-173 انہوں نے کہا کہ اگر بابا رام دیو کالے دھن کی بات کرتے ہےں انہیں چاہیئے کہ اس بات کا خلاصہ کرےں کہ پہلے 7 تا 8 سالوں مےں کروڑہا روپئے کی جائیداد کہاں سے آئی۔
s-174 انہیں اس بات کی بھی وضاحت کرنی چاہئے کہ جو رقم انہوں نے قبول کی ہے وہ کالا دھن نہیں ہے بلکہ ٹیکس اداشدہ رقم ہے۔
s-175 تلگو فلموں کے ممتاز اداکار نندا موری بالا کرشنا نے جو تلگودیشم پارٹی کے صدر این چندرا بابو نائیڈو کے برادرنسبتی بھی ہےں, تلگودیشم مےں جانشینی کے لیے جنگ جاری رہنے کی تردید کی ہے اور ایسی خبروں کو میڈیا کی خام خیالی قرار دیا ہے۔
s-176 مسٹر نائیڈو کی سالگرہ پر مسٹر بالاکرشنا نے آج ان سے ملاقات کرتے ہوئے مبارک_باد دی۔
s-177 انہوں نے اپنے والد و بانی تلگودیشم پارٹی آنجہانی این ٹی راماراؤ اور برادرنسبتی این چندرا بابو نائیڈو کے خاندانوں کے درمیان کسی قسم کے اختلافات پیدا ہونے کی تردید کی اور کہا کہ ایسی باتیں دراصل میڈیا کی خام خیالی کا نتیجہ ہیں۔
s-178 مسٹر بالا کرشنا نے دونوں خاندانوں مےں اختلافات کی تردید اےک ایسے وقت کی ہے جبکہ اس سوال پر این ٹی آر اور نائیڈو خاندانوں کے درمیان اس مسئلہ پر سرد جنگ جاری ہے کہ خاندان کا نیا جانشین کس کو بنایا جائے۔
s-179 مسٹر نائیڈو اےک طرف یہ کوشش کر رہے ہےں کہ اپنے بیٹے لوکیش کو اپنا جانشین بنائیں, لیکن دوسری طرف این ٹی آر کے دوسرے بیٹے ہری کرشنا اپنے سوپراسٹار بیٹے جونیر این ٹی آر کو تلگودیشم پارٹی کا صدر بنانا چاہتے ہیں۔
s-180 مسٹر ہری کرشنا تلگودیشم پارٹی کے اےک لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن بھی ہےں, جنہوں نے حال ہی مےں اےک مکتوب جاری کرتے ہوئے رشوت_ستانی کے خلاف تحریک کی قیادت کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
s-181 مسٹر ہری کرشنا نے عوام کے نام اپنے کھلے مکتوب مےں یہ کہتے ہوئے تلگودیشم پارٹی مےں بھونچال پیدا کر دیا تھا کہ'' وہ لوگ جن کے پاس زمین کا اےک چھوٹا ٹکڑا بھی نہیں تھا, سیاست مےں شمولیت کے بعد ہزاروں کروڑ روپئے کے مالک بن بیٹھے ہیں''۔
s-182 ان کے اس فقرے کو دراصل مسٹر نائیڈو پر بالواسطہ وار کرنے کے مترادف تصور کیا جا رہا ہے۔
s-183 مسٹر نائیڈو کے بیٹے لوکیش کی شادی مسٹر بالا کرشنا کی بیٹی سے ہوئی ہے, لیکن این ٹی آر خاندان کے ارکان یہ نہیں چاہتے کہ لوکیش کو سیاسی جانشین بنایا جائے۔
s-184 دونوں خاندانوں مےں جانشینی کی جنگ کے بارے مےں میڈیا رپورٹس کی تردید کے لیے مسٹر ہری کرشنا یا جونیر این ٹی آر نے تاحال کبھی کوئی پہل نہیں کی, لیکن این ٹی آر کے سب سے بڑے بیٹے مسٹر ہری کرشنا نے گذشتہ ہفتہ مسٹر نائیڈو سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں 5 مئی کو اپنے جونیر این ٹی آر کی شادی کی دعوت دی تھی,
s-185 جونیر این ٹی آر, نوجوانوں مےں کافی مقبول ہےں اور ان کے والد ہری کرشنا چاہتے ہےں کہ اس مقبولیت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں (جونیر این ٹی آر کو) تلگودیشم پارٹی کا صدر بنایا جائے۔
s-186 1995 ء مےں ہری کرشنا نے اس وقت اپنے بہنوئی این چندرا بابو نائیڈو کی تائید کی تھی, جب انہوں نے (نائیڈو) نے اپنے خسر این ٹی راماراؤ کے خلاف بغاوت کی تھی۔
s-187 بعد مےں نائیڈو کی طرف سے نظرانداز کیے جانے کے بعد ہری کرشنا نے ان سے دوری اختیار کر لی تھی۔
s-188 تاہم 2009 کے عام انتخابات سے قبل وہ دوبارہ اس پارٹی مےں واپس آ گئے تھے۔
s-189 واضح رہے کہ 1995 مےں نائیڈو نے اپنے خسر کو اس وقت اقتدار سے بےدخل کرتے ہوئے حکومت اور پارٹی پر اپنا قبضہ کر لیا تھا جب ان دونوں (حکومت اور تلگودیشم) کے امور پر این ٹی راما راؤ کی دوسری بیوی لکشمی پاروتی کی مبینہ مداخلت بڑھ گئی تھی۔
s-190 اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے بارہ_بنکی برانچ مےں رکھے گئے اےک کروڑ روپئے کی کرنسی کو دیمک نے چاٹ لیا۔
s-191 کرنسی نوٹوں کو ہونے والے نقصان کی اطلاع آر بی آئی کو دی گئی ہے۔
s-192 کرنسی نوٹوں کو ہونے والے نقصان کی اطلاع آر بی آئی کو دی گئی ہے۔
s-193 اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی ریجنل منیجر گیتا ترپاٹھی نے اخباری نمائندوں سے بتایا کہ دیمکوں نے بینک کی کرنسی کو نقصان پہنچایا ہے۔
s-194 ڈی ایم وکاس گوتھلوال اور ایس پی نونیت کمار رانا کو اس معاملے کی جانچ کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔
s-195 ریاست مغربی بنگال کو پسماندہ بنا دینے کے صدر کانگریس سونیا گاندھی کے الزام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری پرکاش کرت نے آج رات یہاں کہا کہ سونیا گاندھی کے ترقی کی سونچ صرف امیر طبقہ تک محدود ہے۔
s-196 ضلع ہورا کے بالی مقام پر اےک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کرت نے کہا کہ سونیا جی آج لفٹ کے زیر قیادت حکومت پر مغربی بنگال مےں ترقی کی کمی کو تنقید کا نشانہ بناتی ہے۔
s-197 تاہم یہ امر حیرت_انگیز ہے کہ ترقی سے زیادہ سونیا گاندھی امیر کو مزید امیر دیکھنا چاہتی ہے۔
s-198 غریب اور اوسط طبقہ کو معاشی طور پر زاید بااختیار بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کرت نے کہا کہ اےک عام آدمی کا مفاد کبھی بھی کانگریس ترنمول اتحاد کی ترجیح نہیں رہا ہے۔
s-199 انہوں نے اپوزیشن اتحاد کے نعرے پریورتن (تبدیلی) کو مضحکہ_خیز بتایا۔
s-200 ترنمول کانگریس سربراہ ممتابنرجی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کرت نے ممتا بنرجی سے سوال کیا کہ وہ کیوں نہیں دہلی کے خلاف آواز اٹھاتی ہے جبکہ مرکز نے سات بار فیول کی قیمت مےں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے۔

Text viewDownload CoNNL-U